نصیبہ مرا بھی ہو قسمت ہماری
گلی یہ نبیﷺ کی عقیدت ہماری
ہے دنیا میں پیاس اور تکلیف و غم بھی
وہاں جامِ کوثر شفاعت ہماری
مسلما نوں کے روزے فاقہ کشی ہیں
درسِ تقویٰ کا پھر ہے عبادت ہماری
قیامت سے پہلے قیامت ہے کیسی
کوئی راستہ ہو، یہ عزت ہماری
کرے کفر گھیرے میں محصور سب کچھ
رہِ دیں پہ اُمّت سماعت ہماری
ابھی بھی ہیں اکثر تمہارے ہی عاشق
یہ جذبِ محبت ہے دولت ہماری
مری ایک وشمہ تمنّا ہو پوری
کہ وقتِ اجل رُخ کی چاہت ہماری