نصیب آزمانے کے دن آ رہے ہیں

Poet: فیض احمد فیض By: Hassan, Peshawar
Naseeb Aazmane Ke Din Aa Rahe Hain

نصیب آزمانے کے دن آ رہے ہیں
قریب ان کے آنے کے دن آ رہے ہیں

جو دل سے کہا ہے جو دل سے سنا ہے
سب ان کو سنانے کے دن آ رہے ہیں

ابھی سے دل و جاں سر راہ رکھ دو
کہ لٹنے لٹانے کے دن آ رہے ہیں

ٹپکنے لگی ان نگاہوں سے مستی
نگاہیں چرانے کے دن آ رہے ہیں

صبا پھر ہمیں پوچھتی پھر رہی ہے
چمن کو سجانے کے دن آ رہے ہیں

چلو فیضؔ پھر سے کہیں دل لگائیں
سنا ہے ٹھکانے کے دن آ رہے ہیں

Rate it:
Views: 2038
24 May, 2021
More Faiz Ahmed Faiz Poetry