مانگی ہے اس نے چینی تم زر ا صبر سے کام لینا
گر نہ ہو چینی تو اک میٹھی نظر سے کام لینا
آیا ہے بجلی کا بل مگر تم سے پڑھا نہ جائیگا
پڑھ لو گر جو تم تو پھر ہمت سے کام لینا
مانگی ہے جو اسنے رشوت اب غصّے سے کیا فائدہ
کروانا ہی ہو جو کام تو کچھ سخاوت سے کام لینا
سرِراہ ہو جائے جو جھگڑا اور مردِ مقابل ہو تگڑا
ہاتھا پائی سے بچنا فقط لعنت ملامت سے کام لینا
کرپشن بڑھ رہا ہے او ر ٹیکس بھی خوب لگ رہا ہے
تم ہرگ اُف تک نہ کرنا بس فاقوں سے کام لینا
کاروبار تو رہا ہے عظیم پیغمبروں کا پیشہ
چور بازاری کرنے والوں کچھ تو شرم سے کام لینا
چہار سو دہشت گردی بکھری پڑی ہے
مشکل کی اس گھڑی میں تم اللہ کا نام لینا
ہر قدم پر ڈاکوؤں سے لٹ کر ثابت و سالم گھر جو پہنچو
اہلِ خانہ کو اپنے دیکھ کر مسکرانا اور شکر سے کام لینا
اگلے الیکشنوں میں اب ووٹوں کو نوٹوں سے نہ بدلنا
اپنے ضمیر کی با ت سننا او ر زر ا عقل سے کام لینا