Add Poetry

نظر کسی کی پڑی جو ایسی کسی کو بسمل بنا دیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

نظر کسی کی پڑی جو ایسی کسی کو بسمل بنا دیا
اُسی نظر کے لئے تو اہلِ وفا نے سب کچھ لٹا دیا

کبھی تو اہلِ نظر کی صحبت سے رنگ چڑھتا عجیب ہے
اٹھائی اُن کی کسی نے صحبت تو جامِ محبت پلا دیا

کوئی جہاں میں نہ ہوگا ایسا جسے نہ کانٹا چبھا ہی ہو
لگے جو ٹھوکر نظر کمی پر یہی سبق بس پڑھا دیا

مٹایا جس نے خودی کو اپنی اُسی سے قربت بھی اور بڑھی
کبھی جو پردہ رہا تھا حائل اُسی کو اُس نے ہٹا دیا

یہ زندگی مختصر سی ہے بس کوئی نہ غفلت میں ہی رہے
وہ ہی تو ہے زندگی میں دانا کہ جس نے غفلت مٹا دیا

کبھی کسی کا تو زندگی میں کوئی زیاں نہ کبھی بھی ہو
یہی تو بس اثر کی ہے کوشش اِسی پہ سب کو جما دیا

Rate it:
Views: 306
29 Aug, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets