آفات کے ابر سر پہ اب چھائے ہیں عصیاں کا کثیر بار ہم لائے ہیں یہ فیض ہے عشق شہ بطحہ کا نوید سرکار مدینہ ہمیں یاد آئے ہیں الله میرے مجھ پے یہ احسان کر دے دربان در رسول ذیشاں کر دے ہے قالخ کونین یہی عرض میری مجھ کو میرے سرکار پہ قرباں کردے