سجدے میں رو رو کر ، مانگی ہیں دعائیں
تُو بھی پکار اُن کو ، دے اُن کو ہی صدائیں
خوشیاں ملیں گی تم کو ، آباد ہو جائے گا تُو
مٹ جائیں گے ترے غم ، شاد ہو جائے گا تُو
مل جائیں گی مسرتیں ، دُور ہوں گی سب بلائیں
تُو بھی پکار اُن کو ، دے اُن کو ہی صدائیں
قسمت تیری سجے گی، رشک سارا زمانہ کرے گا
جیئے گا اگر تُو ، آقا کی محبت میں ہی مرے گا
نام رہ جائے گا تیرا ، یا د آئیں گی تیری ادائیں
تُو بھی پکار اُن کو ، دے اُن کو ہی صدائیں
اُن کے در سے خالی ، گیا نہیں ہے کوئی سوالی
جس نے بھی پکارااُن کو ، مراد اس نے اپنی پا لی
سنور جائے گی زندگی اس کی ، جس پہ نظرِ کرم فرمائیں
تُو بھی پکار اُن کو ، دے اُن کو ہی صدائیں
ہم غریبوں کے دن بھی بدل جائیں گے
ہمارے گھر بھی جو آقا تشریف لائیں گے
اُن کی آنے کی خوشی میں ، گھر اپنا ہم بھی سجائیں
تُو بھی پکار اُن کو ، دے اُن کو ہی صدائیں
گناہ گار ہیں ہم ، کاشف سیاہ کار ہیں ہم
تری رحمت کے مگر ، طلبگار ہیں ہم
آقا کی ہی خاطر، معاف ہوں گی سب خطائیں
تُو بھی پکار اُن کو ، دے اُن کو ہی صدائیں
آقا کے سوا ہمارا ، کوئی نہیں سہارا
جو بھی رنج و غم سے پھرتا ہے مارا مارا
دامن نبی ﷺ کا پکڑے، یہ سب اُسے بتائیں
تُو بھی پکار اُن کو ، دے اُن کو ہی صدائیں
سجدے میں رو رو کر ، مانگی ہیں دعائیں
تُو بھی پکار اُن کو ، دے اُن کو ہی صدائیں