روضۂ اقدس کی جالی چومنے کی پیاس ہے
روزِ محشر مجھ کو دیدارِ نبیؐ کی آس ہے
آمنہؑ کی گود میں جس روز آئے مصطفیٰ
دن مبارک ہے بڑا اور وہ گھڑی کیا خاص ہے
خوش نصیبی ہے مری اس کے سوا کیا اور ہے
کہ محبت مجتبےٰؐ کی میرے دل کو راس ہے
میرے آقاؐ کی مجھے مل جائے جو نظرِ کرم
تو مجھے منظور ساری عمر کا بن باس ہے
رشک کیوں نہ آئےاس گھر کے مکینوں پر مجھے
جن کی قسمت میں لکھا شہرِ مدینہ کے پاس ہے
کوئی بھی خالی گیا نہ تیرے در سے آج تک
میری جھولی بھی بھرے گا تو مجھے احساس ہے
ہاں پڑھے کوئی درود پاک جس تسبیح پر
اس کا ہر دانہ ہی گویا نیلم و الماس ہے
ایک خوشبو سی ہے عذرا جو ہواوَں میں گھلی
کچھ نہیں یہ تو نبیؐ کی برکتِ انفاس ہے