اے شفیع امم ہادی محترم
دل شکستہ ہے ہمت عطا کیجئیے
مشکلوںمیں گھری ہے میری زندگی
میرا سویا مقدر جگا دیجئیے
اےشفیع امم ہادی محترم
روضئہ پاک ہو یا ہو عرش بریں
آپ پہ ناز کرتی ہے ساری زمیں
آپ ہو عاشقوں کے دلوں میں مکیں
دید ہو جائے پردہ ہٹا دیجئیے
اے شفیع امم ہادی محترم
میرے خوابوں میں آتا ہے شہر نبی
اپنی قسمت میں ہوگی زیارت کبھی
جسم لاغر میں اب اتنی ہمت نہیں
میں ہوں بیمار آقا شفا دیجئیے
اے شفیع امم ہادی محترم
رحمت العالمیں کردو نظر کرم
اب صدیقی کا رکھئیے خدارا بھرم
شمع زندگی ہو نہ جائے ختم
فاصلوں کی حقیقت مٹا دیجئیے
اےشفیع امم ہادی محترم