آوبزم شہ کونین سجادی جائے
نعت سرکارزمانےکوسنادی جائے
ناردوزخ کوبجھائےگی وہ اپنےدم سے
عشق کی آگ اگردل میںلگادی جائے
روح نکلےمری طیبہ میں تمنا ہےیہی
ان کی گلیوں میں مری قبربنادی جائے
قبرمیں آکےملا ئک یہ کہیں گےخودہی
ان کےشیداکوبھلاکیسےسزادی جائے
اک اشارےپہ قمرشق ہواسورج پلٹا
شانآقا کی زمانے کوبتادی جائے
وسعتیں رب نےعطاکی ہیں تیرےدامن کو
التجا ہےمری تقصیرچھپادی جائے
خواب میں ہی مرےسرکارکرم سے
پیارےاحسن کوجھلک اپنی دکھادی جائے