Add Poetry

نعت شریف

Poet: Allama Pir Syed Naseer ud Din Naseer Gillani (Golra Shareef) By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 لو مدینے کی تجلی سے لگائے ہوئے ہیں
دل کو ہم مطلع انوار بنائے ہوئے ہیں

کشتیاں اپنی کنارے سے لگائے ہوئے ہیں
کیا وہ ڈوبیں جو محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ترائے ہوئے ہیں

اک جھلک آج دکھا گنبد خضرٰی کے مکیں
کچھ بھی ہیں، دور سے دیدار کو آئے ہوئے ہیں

سر پہ رکھ دیجے ذرا دست رسلی آقا !
غم کے مارے ہیں ، زمانے کے ستائے ہوئے ہیں

نام آنے سے ابو بکر و عمر (رض) کا لب پر
تو بگڑتا ہے، وہ پہلو میں سلائے ہوئے ہیں

حاضر و ناظر و نور و بشر و غیب کو چھوڑ
شکر کر وہ ترے عیبوں کو چھپائے ہوئے ہیں

بوسئہ در سے نہ روک اب تو انھیں اے درباں !
خود نہیں آئے، یہ مہمان بلائے ہوئے ہیں

شرم عصیاں سے نہیں سامنے جایا جاتا
یہ بھی کیا کم ہے، ترے شہر میں آئے ہوئے ہیں

اللہ اللہ مدینے پہ یہ جلوؤں کی پھوار
بارش نور میں سب لوگ نہائے ہوئے ہیں

قبر کی نیند سے اٹھنا کوئی آسان نہ تھا
ہم تو محشر میں انھیں دیکھے آئے ہوئے ہیں

کیوں نہ پلڑا ترے اعمال کا بھاری ہو نصیر !
اب تو میزان پہ سرکار بھی آئے ہوئے ہیں

Rate it:
Views: 2023
10 Feb, 2011
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets