محمد کی الفت عطا ہو گئی ہے
کہ مجھ پہ کرم کی نگا ہ ہو گئی ہے
نہں روز محشر کا اب خوف مجھ کو
کالی کملی جو میری پناہ ہو گئی ہے
سناہے حشر میں ملاقات ہو گی
میری زیست تب سے سزا ہو گئی ہے
آقا کی آمد ہے رحمت کی آمد
اٹھو دل فگارو صبح ہو گئی ہے
بنے گر جو واثق کا مدفن مدینہ
تو سمجھے گا جنت عطا ہو گئی ہے