Add Poetry

نقش ماضی کے جو باقی ہیں مٹا مت دینا

Poet: Iqbal Azeem By: deeba, khi
Naqsh Maazi Ke Jo Baqi Hain Mita Mat Dena

نقش ماضی کے جو باقی ہیں مٹا مت دینا
یہ بزرگوں کی امانت ہے گنوا مت دینا

وہ جو رزاق حقیقی ہے اسی سے مانگو
رزق برحق ہے کہیں اور صدا مت دینا

بھیک مانگو بھی تو بچوں سے چھپا کر مانگو
تم بھکاری ہو کہیں ان کو بتا مت دینا

صبح صادق میں بہت دیر نہیں ہے لیکن
کہیں عجلت میں چراغوں کو بجھا مت دینا

میں نے جو کچھ بھی کہا صرف محبت میں کہا
مجھ کو اس جرم محبت کی سزا مت دینا

Rate it:
Views: 1871
10 Jan, 2017
More Iqbal Azeem Poetry
آپ میری طبیعت سے واقف نہیں مجھ کو بے جا تکلف کی عادت نہیں آپ میری طبیعت سے واقف نہیں مجھ کو بے جا تکلف کی عادت نہیں
مجھ کو پرسش کی پہلے بھی خواہش نہ تھی اور پرسش کی اب بھی ضرورت نہیں
یوں سر راہ بھی پرسش حال کی اس زمانے میں فرصت کسی کو کہاں
آپ سے یہ ملاقات رسمی سہی اتنی زحمت بھی کچھ کم عنایت نہیں
آپ اس درجہ افسردہ خاطر ہوں آپ کوئی اثر اپنے دل پر نہ لیں
میں نے جو کچھ کہا اک فسانہ کہا اور فسانے کی کوئی حقیقت نہیں
ایسی محفل میں شرکت سے کیا فائدہ ایسے لوگوں سے کوئی توقع بھی کیا
جو کہا جائے خاموش سنتے رہو لب کشائی کی قطعاً اجازت نہیں
نکتہ چینی تو فطرت ہے انسان کی کس کا شکوہ کریں کس کو الزام دیں
خود ہمیں کون سے پارساؤں میں ہیں ہم کو دنیا سے کوئی شکایت نہیں
مجھ کو معلوم ہے آپ مجبور ہیں آپ میرے لیے مفت رسوا نہ ہوں
ایسے حالات میں بے رخی ٹھیک ہے مجھ کو اس بات پر کوئی حیرت نہیں
کچھ یہ اقبالؔ ہی پر نہیں منحصر سرگرانی مسلط ہے ماحول پر
عقل و دانش کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے سر اٹھانے کی دنیا کو فرصت نہیں
ulfat
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets