کمر چھتیس
آج گرانی کا حال مت پوچھو
آج اڑتیس ہو گئی ہے شکر
پھر بھی وہ چھوڑتے نہیں میٹھا
جن کی چھتیس ہو گئی ہے کمر
چٹ منگنی پٹ بیاہ
ہمسائی کو سلام جو کل میں نے کر دیا
خدمت میں پیش ہو گئی ابا حضور کی
ابا نے کر دیا میرا چٹ منگنی پٹ بیاہ
اتنی بڑی سزا ہے ذرا سے قصور کی
آخری خواہش
دم رخصت کہا اک آدمی نے اپنی زوجہ سے
بلانا سامنے والوں کو لازم میرے مرنے پر
کہا بیوی نے کیوں؟ تو آدمی بولا سنا یہ ہے
لپٹ کے مردے سے روتی ہیں ان کی عورتیں اکثر