Add Poetry

ننانوے کے چکر میں ہر کوئی پھنساہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

ننانوے کے چکر میں ہر کوئی پھنسا ہے
سود و زیاں کا اب تو احساس بھی مٹا ہے

تخلیق کا ہے مقصد بس اس کی بندگی ہو
بس نفس کے ہی تابع ہر کوئی ہو چکا ہے

کتنا بڑا ہو پاپی اس کو نہ یاس ہی ہو
بخشش کا ہی تو اس نے وعدہ بھی تو کیا ہے

انسان تو ہے خاطی جو ہو گئی بھی لغزش
نادم ہوا جو کوئی اس نے تو بخش دیا ہے

اعمال کے ہی تابع حالات بھی رہیں گے
کرتوت پر نظر ہو اس کی یہی دوا ہے

اس کے ہی جال میں تو سب کی پھنسی ہے گردن
پھندے سے موت کے تو نہ کوئی بچ سکا ہے

اس کے ہی حکم کے تو تابع یہ زندگی ہو
یہ اثر کی ہے کوشش اس کا یہ مدعا ہے

Rate it:
Views: 692
14 Jan, 2023
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets