کیوں ہیں قانون عجب میرے وطن میں
کیوں نگوں سر ہیں شجر میرے وطن میں
عقلِ اشراف تو عنقا ہے یہاں پر
سوچتے لوگ ہیں سب میرے وطن میں
ہنس رہے ہیں لگا کر آگ چمن کو
ہیں عجب لوگ یہ کیوں میرے وطن میں
انقلابِ نو ہیں دل میں لیئے پھر تے
نوحِ طوفاں ہے چھپا میرے وطن میں