اپنوں سے ہی دھوکہ کھانا سمجھو ہے دستور ہمارا جنگل کا میں شیرا اکیلا ‘ اسکا یہ نعرہ کتنا پیارا ؟ کتنے ہو تم طاقتور یہ جان چکی ہے دنیا ساری رٹتے ہوئے اب نو اور گیارہ ہو جاؤگے نو دو گیارا