نہ تم زباں سے جواب دینا جو دے سکو تو گلاب دینا نہ کہہ سکو تو، تو ایسا کرنا کہ پھول رکھ کر کتاب دینا نہ میں محبت میں تم سے لوں گی نہ تم ہی مجھ کو حساب دینا مری طرف سے بھی لے کے جانا یہ پھول ان کی جناب دینا