زندگی نام واقعات کا ہے
واقعہ موڑ زندگی کا بنے
کامیابی
اسی کی قسمت میں
زندگی کے ہر ایک موڑ سے جو
ملنے والے نئے سبق کو سدا
یاد رکھے اخیر عمر تلک
آﺅ اس سال اس پہ غور کریں
کون سی غلطیاں نہیں کرنی
اصول کون سے نبھانے ہیں
بھول کے زخم، جو پرانے ہیں
ہم نے نئے راستے بنانے ہیں
دیپ امید کے جلانے ہیں