نیوٹن بھیا بس ہمیں ٹینشن نہ دو
سیب کھاؤپیارے، ری ایکشن نہ دو
جب جسم حالت سکوں میں ہے خوش
نہ تم اس کو دوحالت حرکت کا دکھ
یکساں ولاسٹی سے جب جسم ہو رواں
اسے خط مستقیم سے نہ بھٹکاؤ نیوٹن خاں
اگر جسم ساکن ہے،اسے رہنے دو پرسکون
مت دو اسے حرکت، نہ کرو بے سکون
جب جسم پر بیرونی قوت کرے اثر
نہ دخل دو بھیا، ہونے دو شیر و شکر
تمہیں کیا پڑی ہے جو تم اسراع کو تولو
ہمارا کچھ سوچو نیوٹن پھر منہ کو کھولو