ورک پرمٹ پہ ہم لوگ بلوائے جاتے ہیں
کم تنخواہ پہ ہمیں لوگ ٹرخائے جاتے ہیں
ہمارے مصائب کا کسی کو احساس نہیں
وہ لوگ ہمیں سبز باغ دکھائے جاتے ہیں
سنا تھا مرنے کے بعد اعمال کا صلہ ملتا ہے
مگرہم جیتے جی گناہوں کی سزا پائے جاتے ہیں
ظلم سہہ رہے ہیں اور بغاوت بھی نہیں کر سکتے
وطن بھجوانے کی دھمکی دے کر ڈرائے جاتے ہیں
فون پہ جب بھی بات ہوتی ہے ہم وطنوں سے
ورک پرمٹ پہ نہ آنا سب ہی کو سمجھائے جاتے ہیں