آدمی کا آدمی سے کام چلتا ہے
نہ چلے کچھ اللہ کا نام چلتاہے
چھپے رہتے ہیں روزی کے وسیلے
مفلسی میںبھی مگر نظام چلتاہے
جی جی کر مرجاتے ہیں انسان
زندگی کا سفر صبح و شام چلتا ہے
پڑھو دوستومری قبر پہ قرآن معظم
مردہ دلوں پہ یہی کلام چلتاہے
اس نے دی ہے تسلی مجھےعرفان
اِدھرہے مشقت اُدھرآرام چلتا ہے