وصل کی اک رات تھی اور وہ بھی تھا
میری خوشبو ذات تھی اور وہ بھی تھا
کہکشاں اتری ہوئی تھی چار سو
حسن کی بارات تھی اور وہ بھی تھا
کیف_ جاں کی کیفیت کچھ اور تھی
پیار کی سوغات تھی اور وہ بھی تھا
روشنی تھی کارواں در کارواں
کہکشاں سی رات تھی اور وہ بھی تھا
خاموشی کی سلطنت تھی اور پھر
بس صدف کی ذات تھی اور وہ بھی تھا