وقت کرتا جو وفا ہم نہ کنوارے ہوتے (ہاسٹل میں لڑکوں کا گیت)
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanوقت کرتا جو وفا ہم نہ کنوارے ہوتے
بیویاں ہوتیں انھیں جان سے پیارے ہوتے
ناشتہ روز پراٹھوں کا تو مل جاتا ہمیں
نان چھولے تو مقدر نہ ہمارے ہوتے
پکچریں ان کو دکھاتے ،ہاں کراتے شاپنگ
یہ الگ بات ہے پیسے وہ ادھارے ہوتے
نوکری چھوکری دونوں سے ہیں فارغ یارو
ہائے ایسے تو نہ تقدیر کے مارے ہوتے
جیب خالی ہو تو تکتی نہیں لڑکی کوئی
ایسے ماٹھے بھی نہ قسمت کے ستارے ہوتے
وقت کرتا جو وفا ہم نہ کنوارے ہوتے
بیویاں ہوتیں انھیں جان سے پیارے ہوتے
(ایک پرانے نغمے “وقت کرتا جو وفا آپ ہمارے ہوتے“ کی پیروڈی
ہے یہ گیت)
ڈاکٹر زاہد شیخ
More Funny Poetry






