وہ آئے باغ میں گلیوں کی رعنائی بنی ہے
چلے ایسے شہر کی زیبائی بنی ہے
ہم نے خوشی میں چند الفاظ جو کہے
ان سے خوب صورت ربائی بنی ہے
اے گردش زمانہ زرا روک زرا روک
ابھی ابھی قوت گویائی بنی ہے
جب ساتھ تھا تو تہائی میں گنجان شہر تھا
جب تو نہیں بھیڑ میں تنہائی بنی ہے