وہ آفتاب تھا

Poet: Majnoon Nadan By: Majnoon Nadan, KSA

بالوں میں تیرے کس نے سجایا گلاب تھا
جو میرے ہاتھوں قتل ہوا وہ آفتاب تھا

تیری بیوفائی کی عادت پہ ہمسائے بھی رو پڑے
تیرے صحن میں جو کودا تھا وہ ماہتاب تھا

ہر لمحے تو بدلتی رہی جیسے پٹڑی ھو ریل کی
تیرا دل بوڑھے پے آ گیا میں تو شباب تھا

چلو بھر پانی میں مرنے کی ضرورت نہیں تجھے
تیرے گھر کے سامنے تو اک گندا تالاب تھا

Rate it:
Views: 744
07 Feb, 2011