وہ اپنا گر ہو جاتا
زندگی کا ہو جاتا ساجھا
ہم نے کچھ اور سوچا
پڑ گیا کچھ اور پاسا
جب پیالی اک چینی مانگی
کہا “ دو پہلے ادھار پچھلا“
وہ اوپر آ سکتے نہیں
پدر لئے کھڑے ہیں ڈنڈا
بس آئے یا نہ آئے
ہوتا ہے اکھیوں کا چسکا
جب کہا “ ہلو! گڈ مارننگ“
وہ جان غزل خوب بگڑا
انہیں کوئی لفٹ ملتی نہیں
پر دیکھیں روزاک سپنا
افسری کی قیمت لاہور بدری
کیا ترقی کی یہ اک سزا
ان نینوں کے کیا کہنے
کیوں پھر یہ کاجل کا ٹنٹا
درسی کتب میں “ وہ“ تصویریں
سٹٹڈی کرے آج کا چندا
مقطع سر پہ پڑتا نہیں
بن گیا عجب اک پھندا