وہ ایسی ہوشیاری سےچوری کرتےہیں

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

چلمن کی اوٹ سےجو اشارات کرتےہیں
وہی خراب ہماری عادات کرتے ہیں

ہم فقیروں کی خوشی کہ لیے
وہ ایک مسکراہٹ نہ خیرات کرتےہیں

خوف کہ مارے ہم کچھ نہیں کہتے
وہ ہرروز اک نئی واردات کرتے ہیں

ہمارےدرمیاں الجھنیں اور بھڑتی ہیں
وہ جب ہم سے مذاکرات کرتے ہیں

وہ ایسی ہوشیاری سے چوری کرتےہیں
بڑےبڑے استادوں کو مات کرتے ہیں

اور تو ہر بات گوارا ہے ہمیں اصغر
مگر کسی چور کو نابرداشت کرتےہیں

 

Rate it:
Views: 437
12 Nov, 2013