وہ بس اک چنگاڑ تھی کہ بجھا گئی
يَا حَسْرَةً عَلَى الْعِبَادِ ، قدرت بھی فرما گئی
پہاڑ ریزہ ریزہ ہو جاتے قرآن کے بوجھ سے
خدا کی کتاب دل_ محمد میں سما گئی
تورات و انجیل آسمانی صحیفے ہیں مگر
قرآن نئی شکل میں آخری ترمیم آگئی
شرک گناہ_ عظیم ہے! توبہ نعوذ باالله
طبعیت_ انساں کیا کیا شریک بنا گئی
صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُمْ لاَ يَرْجِعُونَ
آفتاب_ رسالت کی روشنی تو اندھیروں کو مٹا گئی
ہدایت خدا کے ذمے ہے، جو لینا چاہے
رسالت کا ذمہ تھا پہنچانا،پیغام پہنچا گئی
انسان کو اختیار ہے اپنے انتخاب_ عمل پر
نیک اور بد جو راە بھی اسے بھاگئی
دل جو شرک سے ہٹتے نہیں ھیں
ان جسموں کو جہنم کی آگ جلا گئی
جہنم تو ہے! کہیں دل بھی جہنم ہیں
اک عالم کو جلائے گی، اک عالم کو جلا گئی
یہ آخر انکار_ خدا کیونکر ہوا ممکن؟
جب ہر دعا ہر آرزو اسی سے مراد پاگئی