Add Poetry

وہ بھی اب یاد کریں کس کو منانے نکلے

Poet: عامر امیر By: Qaiser, Islamabad
Woh Bhi Ab Yaad Karen Kis Ko Mananay Niklay

وہ بھی اب یاد کریں کس کو منانے نکلے
ہم بھی یوں ہی تو نہ مانے تھے سیانے نکلے

میں نے محسوس کیا جب بھی کہ گھر سے نکلا
اور بھی لوگ کئی کر کے بہانے نکلے

آج کی بات پہ میں ہنستا رہا ہنستا رہا
چوٹ تازہ جو لگی درد پرانے نکلے

ایک شطرنج نما زندگی کے خانوں میں
ایسے ہم شاہ جو پیادوں کے نشانے نکلے

تو نے جس شخص کو مارا تھا سمجھ کر کافر
اس کی مٹھی سے تو تسبیح کے دانے نکلے

کاش ہو آج کچھ ایسا وہ مرا مالک دل
میرے دل سے ہی مرے دل کو چرانے نکلے

آپ کا درد ان آنکھوں سے چھلکتا کیسے
میرے آنسو تو پیازوں کے بہانے نکلے

میں سمجھتا تھا تجھے ایک زمانے کا مگر
تیرے اندر تو کئی اور زمانے نکلے

لاپتہ آج تلک قافلے سارے ہیں امیرؔ
جو ترے پیار میں کھو کر تجھے پانے نکلے

Rate it:
Views: 839
03 Apr, 2021
Related Tags on Amir Ameer Poetry
Load More Tags
More Amir Ameer Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets