وہ تو با ضد ہے اجالا نہیں رہنے دے گا
گھر جو میرا ہے وہ میرا نہیں رہنے دے گا
مجھ کو جھکنے نہیں دے گا کسی کے بھی آگے
یار میرا تو اکیلا نہیں رہنے دے گا
وہ چراغوں کو جلائے گا لہو سے اپنے
میرے گھر میں تو اندھیرا نہیں رہنے دے گا
پیار کرنا تو عبادت ہے اگر ہو مخلص
عشق دیوانے کو تنہا نہیں رہنے دے گا
جستجو دل میں ہے لیلی کی ملے گی اک دن
تنہا رانجھے کو یہ صحرا نہیں رہنے دے گا
سازشوں سے مجھے ڈر لگتا ہے اپنے کریں جب
پر خدا میرا تو تنہا نہیں رہنے دے گا
مجھ کو انصاف اگر مل نہ سکا منعم سے
پھر زمانہ مجھے زندہ نہیں رہنے دے گا