دنیا میں اپنی بھی کسی سےشناسائی ہے جی
کیابتاؤں وہ خوش قسمت میری ہمسائی ہے جی
میری دونوں آنکھیں سونے کا نام نہیں لیتیں
میںنے جس دن سےاس سےآنکھ لڑائی ہے جی
ہم اسے اپنی خوش قسمتی سمجھتے رہیں گئے
جو اس کی مصنوعی چاہت ہم نے پائی ہے جی
ایسی خوفناک حسینہ کو محبت کا نذرانہ دے کر
لگتا ہےاپنی ساری زندگی داؤ پہ لگائی ہے جی
وہ سات عاشقوں کا پہلےہی خون بہا چکی ہے
یہ بات گلی کےلوگوں نےمجھےبتائی ہےجی
آج کل وہ تو مجھے دل و جان سےچاہتی ہے
میرا سب سےبڑا دشمن ہے اس کا بھائی ہے جی