وہ دل کے ہے قریب گو نظروں سے دور ہے
یادِ خدائے پاک ہی وجہِ سرور ہے
ہم کو تو یاد رکھتا ہے ہر وقت وہ کریم
ہم اُس کو بھول جائیں تو اپنا قصور ہے
دنیا میں لاعلاج نہیں ہے کوئی مرض
شہوت کی نار کے لئے طاعت کا نور ہے
حسنِ بتاں سے دل کو لگائیں تو کس لئے
کیا کم ہمارے واسطے خلّاقِ حور ہے
اُمیدوارِ رحمتِ پروردگار ہوں
گو پشت پر تو بارِ معاصی ضرور ہے
وہ خوش نصیب رشک کے قابل ہے بالیقیں
ہر لمحہ جس کی ذات کو حاصل حضور ہے
توشہ میں اپنے کوئی ریاضت نہیں مگر
فیصلؔ خدا کی راہ میں زخموں سے چُور ہے