وہ عشق حقیقی کو نبھائے گا بھلا کیا

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

غافل کو ہے فطرت کی مکافات سے انکار
نادان تجھے دین کے ثمرات سے انکار

تو اپنی نگاہوں کے سہارے کا ہے محتاج
یہ کیا کہ تجھے غیب کے اثرات سے انکار

مانا تری پرواز ہے افلا ک کے نزدیک
ہے تجھ کو ابھی نوری مقامات سے انکار

واقف ہے ترے حال سے اک ذات مہرباں
اغماض طبعت کو تحیات سے انکار

وہ عشق حقیقی کو نبھائے گا بھلا کیا
ہو جس کو مچلتے ہوئے جزبات سے انکار

مکتب میں تصوف کے دریچوں کو ذرا کھول
ملا تجھے صوفی کی تعلیمات سے انکار

یہ سوچ کے آیا ہوں تری بزم سخن میں
شاید کہ تجھے بھی ہو خرافات سے انکار

دوں نام بھلا کیسے خرد کا اسے زاہد
جس مادہ پرستی کو کرشمات سے انکار

Rate it:
Views: 592
22 Nov, 2012
More Religious Poetry