وہ قائد کے داوے وہ عظمت وہ چاہت
بھولیں گے بھی تو کیسے بھولیں گے
وہ لبوں کی دعائیں وہ محنت وہ یادیں
بھولیں گے بھی تو کیسے بھولیں گے
وہ لوگوں کے نعرے وہ چپ چپ سے آنسو
بھولیں گے بھی تو کیسے بھولیں گے
وہ اعلان آزادی وہ لفظ وہ دن
بھولیں گے بھی تو کیسے بھولیں گے
آج جو جی رہے ہیں اس ملک میں سر اٹھا کے
وہ آزادی وہ شان وہ نام پاکستان
بھولیں گے بھی تو کیسے بھولیں گے