Add Poetry

وہ یوں ملا کہ بظاہر خفا خفا سا لگا

Poet: Iqbal Azeem By: kaleem, khi
Woh Yun Mila Ke Bzahir Khafa Kha Sa

وہ یوں ملا کہ بظاہر خفا خفا سا لگا
نہ جانے کیوں وہ مجھے پھر بھی با وفا سا لگا

مزاج اس نے نہ پوچھا مگر سلام لیا
یہ بے رخی کا سلیقہ بھی کچھ بھلا سا لگا

غبار وقت نے کچھ یوں بدل دیئے چہرے
خود اپنا شہر بھی مجھ کو نیا نیا سا لگا

گھٹی گھٹی سی لگی رات انجمن کی فضا
چراغ جو بھی جلا کچھ بجھا بجھا سا لگا

جو ہم پہ گزری ہے شاید سبھی پہ گزری ہو
فسانہ جو بھی سنا کچھ سنا سنا سا لگا

مجال عرض تمنا کرے کوئی کیسے
جو لفظ ہونٹوں پہ آیا ڈرا ڈرا سا لگا

میں گھر سے چل کے اکیلا یہاں تک آیا ہوں
جو ہم سفر بھی ملا کچھ تھکا تھکا سا لگا

اسی کا نام ہے شائستگی و پاس وفا
پلک تک آ کے جو آنسو تھما تھما سا لگا

کچھ اس خلوص سے اس نے کہا مجھے اقبالؔ
خود اپنا نام بھی مجھ کو بڑا بڑا سا لگا
 

Rate it:
Views: 1841
04 Jul, 2017
More Iqbal Azeem Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets