آنکھیں خنجر ہونٹ انگارے جیسے
قتل ہوتے ہیں کئی ہمارے جیسے
حسن تو بہت ہے پر کہیں نہیں
قاتل ادائیں اور انداز تمہارے جیسے
اتنے زخم لگائے دل پر تو نے
کہ بام فلک پر تارے جیسے
تنہا شخص کی زندگی کیا معنی
ٹوٹا شجر ڈھونڈتا ہو سہارے جیسے
تیری حیا اور حسن میں تعلق ہے یہ
کہ چاند فلک کو سنوارے جیسے
تم میرے پاس ہوتے ہو تو لگتا ہے یوں
میرے اختیار میں ہوں موسم سارے جیسے