Add Poetry

ٹھہر جاؤ چلے جانا ابھی ارمان باقی ہے

Poet: Khalid Mahmood By: Khalid Mahmood, Abha_Saudi Arabia

ٹھہر جاؤ چلے جانا ابھی ارمان باقی ہے
ہلال نو نکلنے کا ابھی اعلان باقی ہے

محبت کے سفر میں تم ابھی سے ٹھک گئے اے دوست
ابھی آیا ہے خانیوال ، ابھی ملتان باقی ہے

الیکشن میں ہوئے ہیں منتخب پھر سے وہی چہرے
نتیجہ آ چکا ہے پر ابھی اعلان باقی ہے

ابھی تو چند غزلیں ہی سنی ہیں آپ نے میری
ذرا دل تھام کے رکھنا ابھی دیوان باقی ہے

شرم کاہے کی کرتے ہو ذرا دل کھول کے بولو
کہ زخموں پہ چھڑکنے کا ابھی سامان باقی ہے

میں باقی ہوں، تو باقی ہے، یہ باقی ہے، وہ باقی ہے
مگر کوئی نہیں کہتا کہ پاکستان باقی ہے

ابھی تم بیر کھا کھا کہ گذارا کر لو اے لوگو
ایمرجنسی اترنے کا ابھی فرمان باقی ہے

کہاں تک کھاؤ گے میرے وطن کو راہنماؤ تم
خدارا بخش دو اس کو ذرا سی جان باقی ہے

کہ اتنی بے حسی پہلے کبھی دیکھی نہیں خالد
نہیں انسانیت تو کیا، ابھی انسان باقی ہے

Rate it:
Views: 511
26 Apr, 2011
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets