پھر سے ہے خزانے میں اضافے کی کہا نی اعداد کے دھندوں کی یہ چالیں ہیں پرا نی خوشحال دنوں کے حسیں لمحوں کی نویدیں جھوٹے ہیں سبھی خواب یہ دعوئے ہیں زبانی