ہمارا بھی سویا مقدر جگادیں
دو عالم کے آقا مدینہ دکھا دیں
نہیں دور اُن کے کرم سے کچھ ایسا
وہ چاہیں تو پل میں ہی جالی تھمادیں
عطا کردیں کونین کی ساری نعمت
وہ چاہیں گدا کو تو سلطاں بنادیں
اے شمس الضحیٰ میری آنکھیں ہوں روشن
اے بدرالدجیٰ دل مرا جگمگادیں
ہو کانوں کا مقصد بھی آقا مکمل
اذانِ مدینہ و کعبہ سُنادیں
ہیں یاور مرے مصطفیٰ جانِ رحمت
وہ چاہیں تو پل میں ہی بگڑی بنادیں
میں تقلیٖد غیروں کی آقا کروں نہ
مُشاہدؔ کو پابندِ سُنّت بنادیں
٭