اس ملک کو کس نے لوٹ لیا
اس بات کا چرچا کیسے ھو
جب اپنے محافظ سوتے ھوں
پھر شور اور شکوہ کیسے ھو
جب آنچ تھی ہلکی ہلکی سی
شعلؤں کا بجھنا ممکن تھا
اب آگ ھے گلیوں گلیوں میں
پھر ملبہ ٹھنڈا کیسے ھو
یہاں روز ہی خنجر چلتے ہیں
اور روز ہی لاشیں گرتیں ہیں
اب اہل چمن یہ کہتے ہیں
ہر لاش پہ نوحہ کیسے ھو