Add Poetry

پاکستان پر نیٹو کے حملے کے پس منظر میں لکھی گئی ایک غزل

Poet: Suhail Ahmad By: Suhail Ahmad, Rawalpindi

اب کوئی غفلت نا اب کوئی ندامت چاہیے
سرحدیں محفوظ ہوں ایسی حقیقت چاہیے

اتنے دن میں چپ رہا سہتا رہا سارے ستم
آج مجھ کو لب کشائی کی اجازت چاہیے

ڈال کر آنکھوں میں آنکھیں بات ان سے کر سکے
دوستو اس بار کچھ ایسی قیادت چاہیے

دوست بن کر دشمنی کا وار جس نے ہے کیا
اس منافق پر یہاں ڈھانی قیامت چاہیے

روز و شب کرتا رہے جو دیس میں خرمستیاں
ایسے سلطاں سے ہمیں کرنی بغاوت چاہیے

جس نے اپنی جان کو قربان دھرتی پر کیا
اس محافظ سے ہمیں کرنی محبت چاہیے

آے دن پامال کرتے ہیں ہماری حرمتیں
دوستی ان سے نہیں ہم کو عداوت چاہیے

جس نے سرحد پر مری شب خون مارا ہے سہیل
اب نا وه مجرم کہیں مجھ کو سلامت چاہیے

Rate it:
Views: 652
01 Dec, 2011
Related Tags on Occassional / Events Poetry
Load More Tags
More Occassional / Events Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets