ہر حاکم ہے بدکار یہاں
ہے جھوٹ کا کاروبار یہاں
یہاں چور ہے چوکیداری پہ
اور قاتل ہے سرکار یہاں
انصاف یہاں نا پید ہوا
اور منصف ٹھیکیدار یہاں
یہاں طاقتور وڈیرے ہیں
مزدور کی ہے دستار کہاں
نہ ظلم کی کالی رات ڈھلے
ہر مفلس پر تلوار چلے
اب موسی کا کردار نہیں
مظلوم کا کوئی یار نہیں
یہاں حاکم ہے تصویروں میں
اور قوم بندھی زنجیروں میں
جمہور کی مینا کاری ہے
یہاں چور کی چوکیداری ہے
پ