حکمرانوں کا کیا کہنا ، کتنی اچھی آشائیں دیتے ہیں
سننے والے سن کر سارے خوش فہمی میں رہتے ہیں
آشا ، آشا میں پیاسا مر گیا ، تڑپ کے قطرے قطرے کو
لائیں گے میٹھے پانی کا سمندر اب بھی وہ یہی کہتے ہیں
آشائوں پر جینے والے مورکھ ہو ، نادان بہت
اپنی نگریا آپ بچائو ، بچنے کے سامان بہت
غیروں کے بل بوتے، کیا آس لگائے بیٹھے ہو؟
اپنے اندر کھوج لگائو پائو گے پہچان بہت