کچھ لوگوں نے بنائی ہے سپریم کونسل
وقت ہی بتائے گا اس کی فضل
کون رہبر ہے اور کون رہزن ہے
وقت ہی دکھائے گا ان کی شکل
اللہ کرے کچھ کام ہواور قوم کا بھلا ہو
ہم چاہتے ہیں قوم جلد کاٹے اس کی فصل
قوم سالوں سے سب کو جانتی ہے
مجھے کیا پڑی ہے پوچھوں ان کی نسل
ایمرجنسی میں بنائی ہے یہ سپریم کونسل
میں تو اسے کہوں گا صرف ایمرجنسی کونسل
آئین کی رو سے عوام کو ہے یہ اختیار
تو کیسے راتوں رات بنائی سپریم کونسل
علمائے حق کا ہم دل سے احترام کرتے ہیں
پہلے وہ خود کوثابت تو کرے اس کے اہل
سپریم کونسل محض ایک بلیکوس ڈیزائن ہے
چند شاطر دماغوں کا یہ اختراع ہے اصل
قوم کو ملّاؤں کی زنجیروں میں مت جکڑو
انھہیں آزاد رہنے دو انھیں آزاد رہنے دو
بڑی مشکل سے توڑی ہے غلامی کی یہ زنجیریں
انہیں پھر سے کسی زنجیر میں مت باندھوو
ملّاؤں نے ٦٥ سا لوں میں قوم کو دیا ہی کیا ہے
خدارا سوچو خدارا سوچو اور ان پر زرا رحم کرو
پرکی قوم کے لئے حسن پرکی کا یہ نوحہ ہے
پڑھے، سنے اور سمجھے تو بہت شکریہ ہے