پنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے
وہ پانڈے مانجا کر تی تھی ہم مج نہوایا کرتے تھے
وہ ہر کام میں اگے تھی ہم ہر کام میں پھاڈی تھے
وہ سبق مکا کے بہہ جاتی تھی ہم پنسل گھڑیا کرتے تھے
جدوں میری بے بے اس کے گھر رشتہ لین گئی
وہ کالج جایا کرتی تھی ہم درس میں پڑھیا کرتے تھے
گرمیوں میں سِکھر دوپہری ہم بیری پہ چڑہیا کرتے تھے
منہ سج پڑولا ہوتا تھا جب ڈیموں لڑیا کرتے تھے
پنڈکے چھپڑکنڈے جب وہ مینوں ملنے آتی تھی
شیدا، گاما، فضلو، طیفا مفت میںسڑیا کرتے تھے۔