Add Poetry

پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفےٰ کہ یوں

Poet: اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ الرحمٰن By: Kanz ul ilam, Lahore

پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفےٰ کہ یوں
کیف کے پَر جہاں جلیں کوئی بتائے کیا کہ یوں
قصرِ دنیٰ کے راز میں عقلیں تو گم ہیں جیسی ہیں
روحِ قدس سے پوچھیے تم نے بھی کچھ سنا کہ یوں
میں نے کہا کہ جلوہ اصل میں کس طرح گمیں
صبح نے نورِ مہر میں مٹ کے دکھا دیا کہ یوں
ہائے رے ذوقِ بے خودی دل جو سنبھلنے سا لگا
چھک کے مہک میں پھول کی گرنے لگی صباء کہ یوں
دل کو دے نور و داغِ عشق پھر میں فدا دو نیم کر
مانا ہے سُن کے شقِ ماہ آنکھوں سے اب دکھا کہ یوں
دل کو ہے فکر کس طرح مردے جِلاتے ہیں حضور
اے میں فدا لگا کر ایک ٹھوکر اسے بتا کہ یوں
باغ میں شکرِ وصل تھا ، ہجر میں ہائے ہائے گل
کام ہے ان کے ذکر سے خیر وہ یوں ہوا کہ یوں
جو کہے شعر و پاس شرع دونوں کا حُسن کیوں کر آئے
لا اسے پیش جلوہ زمزمہ رضاؔ کہ یوں

Rate it:
Views: 1002
26 Dec, 2011
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets