پوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی
Poet: علامہ اقبال By: Aslam, Lahore
پوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی
تو صاحب منزل ہے کہ بھٹکا ہوا راہی
کافر ہے مسلماں تو نہ شاہی نہ فقیری
مومن ہے تو کرتا ہے فقیری میں بھی شاہی
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسا
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
کافر ہے تو ہے تابع تقدیر مسلماں
مومن ہے تو وہ آپ ہے تقدیر الٰہی
میں نے تو کیا پردۂ اسرار کو بھی چاک
دیرینہ ہے تیرا مرض کور نگاہی
More Allama Iqbal Poetry






