پپو یار تنگ نہ کر
آنکھوں سے یوں جنگ نہ کر
متوالی اپنی اداؤں سے
دل کو میرے ملنگ نہ کر
ہم ہیں تیرے چاہنے والے
جانوں ہم سے سنگ نہ کر
دل دیوانہ مچل نہ جائے
سنگ انگ کے میرے انگ نہ کر
یوں شرما کے کبھی گبھرا کے
سہانے موسم کو بھنگ نہ کر
عہد و وفا کے ہم ہیں پکے
پیار کے کچے رنگ نہ کر
شاہد جہاں کی رنگینی کو
دور رہ کر بے رنگ نہ کر