Add Poetry

پچھلے پہر کا سناٹا تھا

Poet: Nasir Kazmi By: Adeel, khi
Pichle Pehar Ka Sannata Tha

پچھلے پہر کا سناٹا تھا
تارا تارا جاگ رہا تھا

پتھر کی دیوار سے لگ کر
آئینہ تجھے دیکھ رہا تھا

بالوں میں تھی رات کی رانی
ماتھے پر دن کا راجا تھا

اک رخسار پہ زلف گری تھی
اک رخسار پہ چاند کھلا تھا

ٹھوڑی کے جگمگ شیشے میں
ہونٹوں کا سایا پڑتا تھا

چندر کرن سی انگلی انگلی
ناخن ناخن ہیرا سا تھا

اک پاؤں میں پھول سی جوتی
اک پاؤں سارا ننگا تھا

تیرے آگے شمع دھری تھی
شمع کے آگے اک سایا تھا

تیرے سائے کی لہروں کو
میرا سایا کاٹ رہا تھا

کالے پتھر کی سیڑھی پر
نرگس کا اک پھول کھلا تھا

Rate it:
Views: 1637
11 Jan, 2017
More Nasir Kazmi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets