پڑوسنیں پہلےخود مجھےستاتی ہیں
جب میری باری آئے تو کراہتی ہیں
ایک انار اور دس بارہ چودہ بیمار
سب کی سب جھوٹےخواب دکھاتی ہیں
آخر خد اخوفی بھی کوئی چیز ہوتی ہے
پتھردل ہیں جو اس موم کو پگلاتی ہیں
میری کوئی بات گرانہیں اچھی نہ لگے
ڈنڈھے لے کر میرےپیچھےچلی آتی ہیں
اصغر ہمارےبارے اچھی باتیں لکھاکر
اب سب مجھے یہ بات سمجھاتی ہیں